17 فروری 2016ء

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی پریس ریلیز موبائل ایپلیکیشن ڈیلپمنٹ کے موضوع پرآئی ٹی یو، پی ٹی اے اور آئی سی ٹی آئی کے زیر اہتمام 16 تا26 فروری 2016 تک تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

پریس ریلیز

اسلام آباد 17فروری 2016 (پ۔ر)انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ (آئی سی ٹی آئی)کی درخواست برائے کیپسٹی بلڈنگ اور موبائل ایپلیکیشنز اور موبائل کے ذریعے سلوشنز کی مہارت کیلئے انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین( آئی ٹی یو) اورپاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی( پی ٹی اے) 16تا26 فروری 2016 مشترکہ طور پر تربیتی کورس کا انتظام کررہی ہیں۔ تربیتی کورس کے اہم مقاصد مندرجہ ذیل ہیں۔
* موبائل ایپلیکیشنز ڈیویلپمنٹ میں انسانی اورانسٹی ٹیوشنل اہلیت تیار کرنا اور افغانستان میں موبائل ایپلیکیشنز کی تیاری کیلئے پیشہ ور ماہرین کی کمی کے خلا کو پورا کرنا ۔
* آئی سی ٹی آئی کے انسٹرکٹرز کو ٹریننگ دینا تاکہ وہ آئی سی ٹی آئی میں موبائل ایپلیکیشن ڈویلپمنٹ کیلئے کورس متعارف کراسکیں۔
* ایشیاء پسیفک ریجن کے مختلف ممالک پر کی گئی کیس سٹڈیز کا تجزیہ کرنا تاکہ بہترین بین الاقوامی طریق کار /عمل اختیار کئے جاسکیں۔
* اس بات کی تربیت دینا کہ آئی فون اور اینڈروائیڈ ڈیوائسیز/پلیٹ فارمزسے متعلقہ مقامی ایپلیکیشنزکیسے تیارکی جاتی ہیں۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سنےئر ایڈوائزر آئی ٹی یومسٹر سمیر نے کہا کہ آئی ٹی یو افغانستان میں انسانی اورانسٹی ٹیوشنل کیپسٹی بلڈنگ کے ذریعے آئی سی ٹی کی ترقی اور آئی سی ٹی آئی کے ٹرینرز کی مہارت میں اضافے کیلئے پر عزم ہے۔ اس حوالے سے رکن ریاست پاکستان کے عملی تجربے سے استفادہ کیا جائے گا جس میں اکیڈمیہ کے علاوہ ایم ایپلیکیشن ڈویلپمنٹ کے لئے صنعت کے ماہرین جو پیداوار میں اضافے ، ملازمتوں کی تخلیق اور ای، گورنمنٹ /سٹیزن سروسز کی بہتری کیلئے پاورفل ٹول کے طور پر کام کررہے ہیں۔ 
چےئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سید اسماعیل شاہ نے کہا کہ آئی ٹی یو کے تعاون سے ایم۔ایپلیکیشن ڈویلپمنٹ کا فروغ آئی ٹی یو کی معاون یو این ایجنسی، ہمسایہ ملک افغانستان، پی ٹی اے اور نسٹ کے مقامی ماہرین اور پاکستان کی موبائل انڈسٹری کی بہترین مثال ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان ایشیاء پیسیفک ریجن میں پالیسی اور ریگولٹری مہارت شےئر کرنے کیلئے تیار ہے اور مستقبل قریب میں بین الاقوامی تقریبات اور ٹریننگ کی میزبانی کرنے کے لئے تیار ہے۔
نسٹ سے مسٹر شہریارخان جو کہ10روزہ ٹریننگ ماڈیولز کے بنیادی ڈیویلپر ہیں ان ماڈیولز میںIOS اوراینڈ رائڈ پلیٹ فارم استعمال کئے گئے۔ مسٹر خان نے آئی ٹی یوکے ماہر کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے 2013میں بھوٹان کیلئے بھی ایپلیکشینز تیار کی تھیں ۔ مسٹر منیب احمد ، سی ٹی او ایس ڈبلیو اے ایم ٹیک اور ارم طارق بھٹی، سی ای او لیب میجک اورآئی ٹی یو ینگ انوویٹرز مقابلہ2012کے ونر ورکشاپ منعقد کرنے میں معاونت کررہے ہیں۔ 
ٹیلی نار کے محمد فیصل اور موبلنک کے مدثر نظر بھی ورکشاپ میں اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز (آئی سی ٹیز) قومی سماجی ، معاشی ترقی کے حوالے سے بے شمار مطالعوں کا موضوع رہا ہے۔ آئی سی ٹی اور اس سے جڑی ہوئی ایپلیکیشنز بشمول موبائل ایپلیکیشنزجو کہ ای ۔گورنمنٹ ، ای ۔ایگریکلچر،ای ایجوکیشن ، ای ہیلتھ اور، ای انٹر پرنیورشپ وغیرہ کے نام سے جانی جاتی ہیں معلومات تک رسائی کو قابل عمل اور کہیں بھی اور کسی بھی وقت معلومات وخدمات کے تبادلے کے ذریعے پبلک اور پرائیویٹ خدمات کی فراہمی کو یقینی بنا کر ، بشمول تعلیم ، پیشہ ورانہ ترقی، صحت ،ٹرانسپورٹ، انڈسٹری، انسانی حقوق ، ماحولیاتی تحفظ، تجارت، روڈ سےٖفٹی ، اربن منیجمنٹ، معلومات کی منتقلی برائے سوشل ویلفےئر اور مجموعی طور پر کامرس، زرعی معلومات و خدمات، حکومتی سروسز، تفریح ، انفارمیشن سروسز کومؤثر، قابل رسائی اورسستی خاص طور پر غریب اور پسماندہ آبادی کیلئے فراہمی کو تیز رفتار بنارہی ہے۔ 
آئی سی ٹیز مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ اور براہ راست جمہوری شرکت کی سہولت میں اضافہ کرتی ہیں۔ وہ کم قیمت اور موثر طریقے سے مقامی ثقافت کو محفوظ