31 اکتوبر 2023ء

محفوظ اورموثر انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کے مستقبل پر انٹرنیٹ گورننس کانفرنس منعقد

اسلام آباد (31 اکتوبر 2023):انٹرنیٹ گورننس کانفرنس آج اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں ایشیا پیسیفک خطے میں انٹرنیٹ گورننس اور وسائل کی تقسیم میں اہم مسائل کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
کانفرنس میں انڈسٹری رہنماؤں، ماہرین، سرکاری حکام، اور ٹیلی کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے قومی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ قابل ذکر مقررین میں سی ای او ایشیا پیسیفک نیٹ ورک انفارمیشن سینٹر ( اے پی این آئی سی) فاؤنڈیشن، سلویا کیڈینا؛ جنہوں نے سماجی شعبے میں منصوبوں کے لیے فاؤنڈیشن کی پاکستان پر خصوصی توجہ پر زور دیا۔ اس کے علاوہ 
 ڈائریکٹر جنرل اے پی این آئی سی، پال ولسن نے بھی خطاب کیا۔ 
مہمان خصوصی، نگراں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام، ڈاکٹر عمر سیف نے بھی انٹرنیٹ گورننس کے مستقبل کے لیے اپنے خیالات اور وژن کا اشتراک کیا۔ انہوں نے اس ڈومین میں پی ٹی اے اور دیگر اسٹیک ہولڈرز جیسے اے پی این آئی سی کی کوششوں کو سراہا۔
وفاقی وزیر نے انٹرنیٹ گورننس سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیا تاکہ کاروبار کو فروغ دیا جاسکے۔ انہوں نے پاکستان میں 5G ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور انٹرنیٹ کی طرز تعمیر کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور پاکستانیوں کو فرسٹ کلاس انٹرنیٹ صارفین بننے کی ضرورت پر زور دیا۔
چیئرمین پی ٹی اے، میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا، ''ہم پاکستان میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشترکہ کوششوں کے ذریعے انٹرنیٹ گورننس کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ پی ٹی اے کیپیسیٹی بلڈنگ سرگرمیوں، آئی ایکس پی قائم کرنے، آئی پی وی 6 پرمنتقلی ، اور کمیونٹی کی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے اے پی این آئی سی، انٹرنیٹ سوسائٹی اور آئی کین سمیت مختلف اداروں کے ساتھ فعال طور پر شراکت داری کر رہا ہے۔''
کانفرنس کا اختتام پاکستان میں براڈ بینڈ کی رسائی کو بڑھانے کے لیے آئی پی وی 6پر منتقلی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ہوا۔ اس کانفرنس میں ایک جامع ایجنڈا پیش کیا گیا، جس میں علاقائی اور عالمی انٹرنیٹ گورننس، انٹرنیٹ ایکسچینج پوائنٹس (آئی ایکس پی) کو بڑھانے کی حکمت عملی، کانٹنٹ ڈیلیوری نیٹ ورکس ( سی ڈی اینز) کا کردار، آئی پی وی 6 پر منتقلی، اور نیٹ ورک آپریٹرز اورا سٹیک ہولڈرز کو بااختیار بنانے کے لیے کیپیسیٹی بلڈنگ سرگرمیاں شامل تھا۔
ملاحت عبید 
ڈائریکٹر تعلقات عامہ