21 جون 2022ء

وضاحت

اسلام آباد (21 جون، 2022) میڈیا میں پی ٹی اے کی جانب سے نئے ڈومین نیم سسٹم (ڈی این ایس) کے نفاذ کے حوالے سے آنے والی خبروں کے حوالے سے وضاحت کی جاتی ہے کہ پی ٹی اے نے پی ای سی اے کے سیکشن37 کے تحت محض غیر قانونی مواد کو بلاک کرنے کے لئے خود کار نظام کا نفاذ کیا ہے ۔ پی ٹی اے نے ایسا سنٹرلائزڈ ڈی این ایس کنٹرول نافذ نہیں کیا ہے جہاں ریزولوشن سینٹرلائزڈ ہو گی بلکہ تمام ریزولوشن انٹر نیٹ سروس پرووائیڈرز (آئی ایس پیز ) کی سطح پر ہو گی۔
غیر قانونی مواد کو بلاک کرنے کا کام پہلے سے ہی کیا جا رہا تھا، تاہم اس کو مزید بہتر بنانے کے لیے حکومت پاکستان کی پالیسی ہدایات کے مطابق آئی ایس پی کی سطح پر ڈومین نیم ریزولوشن کے آٹومیشن عمل کو نافذ کیا گیا ہے۔ یہ اقدام پاکستان کے آئی ایس پیز کے ساتھ مشاورت اور وسیع غور و خوض کے بعد اٹھایا گیا ہے ۔ 
اس حالیہ پیش رفت سے انٹرنیٹ خدمات کی قیمتوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ، انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی نہیں ہو گی اور نہ ہی شہریوں کی رازداری (پرائیویسی) پر کوئی اثر پڑے گا، جیسا کہ چند میڈیا رپورٹس میں غلط طریقے سے پیش کیا جا رہا ہے ۔ مزید برآں، اس کا مواد ڈیلیوری نیٹ ورکس (سی ڈی اینز) کے ساتھ موجودہ انتظامات پر بھی کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اس حوالے سے اوپر بیان کردہ صورتحال کے بعد یہ امید کی جاتی ہے کہ تمام قیاس آرائیاں ختم ہو جائیں گی۔