18 جولائی 2016ء

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی پریس ریلیز ریگولیٹرز راؤنڈ ٹیبل2016 اسلام آباد میں شروع ہو گیا ہے

پریس ریلیز 

اسلام آباد( 18جولائی 2016): آئی ٹی یو ۔پی ٹی اے ایشیاء پیسفک ریگولیٹرزراؤنڈ ٹیبل اور بین الاقوامی تربیتی پروگرام2016 انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین(آئی ٹی یو) اورپاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) کے زیر اہتمام آج 0اسلام آباد میں شروع ہو گیا ہے۔ ان بین الاقوامی تقریبات میں ایشیا پیسفک خطے کے 20 سے زائد ممالک کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔
ان تقریبات کے افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن انوشہ رحمان خان اور سیکریٹری جنرل آئی ٹی یو ہاؤلن زاؤ تھے، چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر سید اسما عیل شاہ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ پی ٹی اے کے ممبران، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نمائندے، مختلف ممالک کے ریگولیٹری ہیڈز اور ٹیلیکام موبائل آپریٹرز کے نمائندے، انٹرنیٹ سروس پرووائڈرز، تعلیمی ادارے، بینک،انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سے متعلقہ افراداور کمرشل کمپنیزکے نمائندوں نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ 
اس موقع پر افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل آئی ٹی یو نے کہاکہ پی ٹی اے اور آئی ٹی یو کے زیراہتمام حکومت آسٹریلیا کے شعبہ کمیونیکیشن اینڈ آرٹس کے تعاون سے منعقدہ تقریبا ت میں شرکت میرے لئے خوشی اور اعزاز کا باعث ہے۔اس راؤنڈ ٹیبل میں ایشیا پیسفک خطے کے 20 سے زائد ممالک سے اعلیٰ سطحی ریگولیٹر اور پالیسی سازوں کی شرکت ہمارے لئے باعث فخر ہے۔ 
سیکرٹری جنرل آئی ٹی یو نے کہا کہ ریگولیٹر راؤنڈ ٹیبل 2016 اس حوالے سے خاص اہمیت کا حامل ہے کہ یہ خطے میں اس وقت سے پہلا سمپوزیم ہے جب سے یونائیٹڈ نیشنز جنرل اسمبلی نے سسٹینیبل ڈویلپمنٹ گولز (ایس ڈی جیز) کا ہدف اپنایا۔ دوسری صورت میں یہ سسٹینیبل ڈویلپمنٹ2030 کے ایجنڈا کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی ٹیز کی بنیاد پر سماجی اور معاشی ترقی کی نشونما میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ترقی پذیر اور ترقی یافتہ معاشروں کی ترقی میں اضافے کے لئے آئی سی ٹیز میں ناقابل اعتماد صلاحیت موجود ہے۔ آئی سی ٹیز کی پائیدار ترقی کے لئے تینوں ستون معاشی وسماجی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ اہم کردار ادا کرتے ہیں جبکہ آئی سی ٹیزپائیدار ترقی کے حصول کے لئے بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایشیاء پیسفک ریجن نے اپنے طور پر سالانہ راؤنڈ ٹیبل منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ اس ریجن میں ٹیلی کمیونیکیشن/ انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے ریگولیٹرز کیلئے ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا ہوسکے جہاں وہ معلومات ، متعلقہ تجربہ اور ممکنہ طور پر ریگولیٹری مسائل کا حل تلاش کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پروگرام ہم پاکستان میں بھی کریں گے تاکہ پاکستان کا ٹیلی کام سیکٹر کی استعداد کار کو فروغ حاصل ہو۔
اس موقع پر انوشہ رحمان نے کہا کہ اس موقع پر تقریب میں آئی ٹی یوکے سیکریٹری جنرل کی موجودگی پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے اس تمام پروگرام کو کامیاب بنانے میں پی ٹی اے کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اب روایتی دور چھوڑ کر ریگولیٹر ڈیجیٹل دور میں داخل ہورہے ہیں۔ پاکستان میں اب تھری جی / فور جی کے صارفین میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم ہر روز ایک نئے تجربہ سے گزر رہے ہیں لہذا ایسے پروگرام بہت مفید ہیں۔ اب توآئی سی ٹی طرز زندگی بن گیا ہے۔ لہذا ہمیں اس تیزی سے بدلتے ہوئے دور میں بھی تیزی سے اپنے قوانین پر نظر ثانی کرتے رہنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بھی اس رجحان سے بخوبی آگاہ ہے کہ اب ترقی کا واحد راستہ آئی سی ٹی کی ترقی ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نومبر2014 سے تھری جی / فور جی اور ایل ٹی ای شروع کر دی گئی ہیں اور اب تک 32 ملین موبائل براڈ بینڈ کا اضافہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب دور افتادہ علاقوں میں بھی اس سروسز کا آغاز ہو چکا ہے۔ انہوں نے ریگولیٹرزراؤنڈ ٹیبل اور انٹرنیشنل ٹریننگ پروگرام2016 کے انعقاد کے لئے پی ٹی اے کی کا وشوں کو سراہا۔
چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر سید اسماعیل شاہ نے افتتاحی اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس کا مرکزی خیال’’ کالیبوریٹنگ ریگولیزنز فار سمارٹ ڈیجیٹل سوسائیٹی‘‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آسان اور سستے ریٹ سے معاشرے کے ہر طبقہ کو یہ سروسز فراہم کر رہے ہیں اور آئی ٹی یو کا وژن بھی یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس کا فائدہ تھری جی /فور جی /فائیو جی ٹیکنالوجیز کی صورت میں حاصل ہوا ہے۔
چےئرمین پی ٹی اے نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ خطے کے تمام ریگولیٹر صارفین کو بہتر ٹیلی خدمات کی فراہمی کے لئے اپنا اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ بہر کیف ہم ریگولیٹرز کو نئے رجحانات اور چیلنجز کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے ریگولیٹری نقطہ نظر کا مزید جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ 
واضح رہے کہ آئی ٹی یو ۔پی ٹی اے ایشیاء پیسفک ریگولیٹرزراؤنڈ ٹیبل اوربین الاقوامی تربیتی پروگرام2016 پہلی بار پاکستان میں منعقد ہو رہے ہیں۔ 


خرم علی مہران
ڈاےئریکٹر( تعلقات عامہ)