16  ستمبر 2022ء

پی ٹی اے کا پنجاب، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں کوالٹی آف سروس سروے

(اسلام آباد: 16 ستمبر، 2022): پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پنجاب، خیبر پختونخو ا ہ اور بلوچستان کے 14 شہروں میں سروس کے معیار کو جانچنے کے لئے ایک آزاد کیو او ایس (کوالٹی آف سروس) سروے کیا۔ یہ سروے موبائل فون آپریٹروں (سی ایم اوز) کی کارکردگی اور خدمات کے معیار کو جانچنے کے لئے کیا گیا جو صارفین کو فراہم کی جا رہی ہیں۔
سروے کے دوران نیکسٹ جنریشن موبائل سروس لائسنس (این جی ایم ایس) اور سیلولر موبائل نیٹ ورک کوالٹی آف سروس (کیو او ایس)ریگولیشن 2021 میں درج کے پی آئیزکو جدید ترین خودکار کوالٹی آف سروس مانیٹرنگ اور بینچ مارکنگ ٹول کے استعمال کے ذریعے چیک کیا گیا۔ چیک شدہ کے پی آئیزآواز، نیٹ ورک کوریج، ایس ایم ایس اور موبائل براڈ بینڈ/ڈیٹا سروسز سے متعلق ہیں۔ ڈرائیو ٹیسٹ ٹیموں نے سروے کے راستوں کا انتخاب اس طرح کیا تاکہ سروے شدہ علاقوں میں مین روڈز، سروس روڈز اور زیادہ تر سیکٹرز/کالونیوں کو شامل کیا جا سکے۔ متعلقہ لائسنسوں اور کیو او ایس ضوابط میں متعین حد کے مطابق ہر کے پی آئی کی تعمیل کی بنیاد پر سروے شدہ شہروں میں موبائل فون آپریٹروں کو موبائل نیٹ ورک کوریج اور وائس سروسز میں 1 سے 4 تک پوزیشن دی گئی۔ اسی طرح، موبائل براڈ بینڈ سپیڈ سیگمنٹ میں، درجہ بندی سب سے زیادہ ڈیٹا ڈاؤن لوڈ اور اپ لوڈ کی رفتار، نیٹ ورک لیٹنسی اور ویب پیج لوڈنگ کے ٹائم کے مطابق کی گئی ہے۔ 
سروے کے نتائج سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ موبائل فون آپریٹروں کی جانب سے اپ لوڈ نگ اور ڈاؤن لوڈنگ کی رفتار کے حوالے سے کافی حد تک تعمیل کی گئی جبکہ نیٹ ورک میں تاخیر اور ویب پیج لوڈنگ کا وقت تھریش ہولڈ سے کم پایا گیا۔ اسی طرح ایس ایم ایس اور وائس کے پی آئیز بھی کچھ علاقوں میں لائسنس تھریش ہولڈ سے کم پائے گئے ہیں۔ بالآخر، آپریٹرز کو اصلاحی اقدامات کرنے کے لیے ضروری ہدایات جاری کر دی گئی ہیں تاکہ لائسنس کے معیارات کے مطابق سروس میں بہتری کو یقینی بنایا جا سکے۔ سروے کے مکمل نتائج سبسکرائبرز کی معلومات کے لیے پی ٹی اے کی ویب سائٹ(https://pta.gov.pk/en/consumer-support/qos-survey/qos-survey) پرملاحظہ کئے جا سکتے ہیں۔سروس کے معیار کی جانچ پڑتال پی ٹی اے کی فیلڈ ٹیموں کے ذریعے انجام دی جا تی رہی ہے جس کامقصد آپریٹروں کو بہتر موبائل خدمات کی فراہمی اور ان کے درمیان صحت مند مقابلے کو فروغ دینا ہے۔