14 نومبر 2014ء

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی پریس ریلیز نئی سمیں اب بائیو میٹرک ویریفیکیشن سسٹم (Biometric verification system) کے تحت جاری کی جا رہی ہیں

14 نومبر : 2014یکم اگست 2014 کو ملک بھر میں بائیو میٹرک ویریفیکیشن سسٹم نافذ ہونے کے بعد اب تمام سمیں اسی نظام کے مطابق جاری کی جا رہی ہیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے نئے نظام کی کارکردگی کو جانچنے کیلئے کئی سروے کئے۔ جس سے ثابت ہوا کہ یہ نظام نہ صرف بہترین کارکردگی کا حامل ہے بلکہ استعمال میں آسان بھی ہے۔
پہلے مرحلے میں یہ نظام 31 دسمبر 2013 کو کراچی اور بلوچستان میں نافذ کیا گیا تھا۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں اسے ملک بھر میں نافذکردیا گیا۔ پی ٹی اے کے ترجمان کے مطابق اب تمام سمز کا اجراء اس جدید نظام کے تحت کیا جا رہا ہے۔
پرانی سموں کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کافی طویل کوشش کے بعدتمام پرانی سموں کے مالکان کی نادرا سے تصدیق کی گئی ہے جس کے بعد اب تمام سمز کسی نہ کسی شناختی کارڈ نمبر پر رجسٹرڈ ہیں لہٰذا یہ کہنا درست نہیں کہ غیر قانونی سمز استعمال کی جارہی ہیں۔ 
مزید برآں پی ٹی اے کے احکامات پرتمام موبائل آپریٹرز نے ایسی تمام سمز جو کہ پرانے طریقہ کار کے تحت جاری ہوئی تھیں اور کچھ عرصہ سے استعمال میں نہیں تھیں کو بھی بلاک کردیا ہے ۔ اور اب ایسی تمام سمز صرف بائیو میٹرک سسٹم کے تحت ہی دوبارہ ایکٹیویٹ کی جائیں گی۔


خرم مہران 
ڈائریکٹر تعلقات عامہ