01 اپریل 2020ء

گلوبل سروس فراہم کنندگان کی جانب سے پاکستان میں ٹیلی کام صارفین اور نیٹ ورکس کی سہولت کے لئے اہم اقدامات

اسلام آباد (یکم اپریل، 2020): گلوبل سروس فراہم کنندگان جیسا کہ گوگل اور نیٹ فلکس نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کوکرونا وائرس کے تناظر میں ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس پر دباؤ کم کرنے اور صارفین کی سہولت کے حوالے سے کئے جانے والے مختلف اقدامات سے متعلق آگاہ کیا ہے ۔
گوگل کی جانب سے پاکستانی صارفین کو مقامی سطح پر متعلقہ معلومات فراہم کرنے کے لئے نئے فیچرز اور ریسورسز متعارف کرائے گئے ہیں۔ ان میں گوگل سرچ پر”سی اووی آئی ڈی -19 ایس او ایس“ الرٹس ، معلوماتی پینلز کی توسیع اور یو ٹیوب معلوماتی پینل بھی شامل ہیں۔یہ معلوماتی پینلز پاکستانی شہریوں کو مقامی سطح پر متعلقہ معلومات فراہم کرنے کے لئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) سے منسلک ہیں۔ گوگل نے بروقت اور مددگار معلومات کی فراہمی کے لئے تشہیری فہرست بھی منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز کو پیش کر دی ہے ۔ 
گوگل نے مطلع کیا کہ پیداواری صلاحیت میں بہتری کے لئے دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے افراد اور طالبعلموں کے لئے تجاویز اور وسائل پر مبنی معلومات بھی دستیاب ہیں جس میں اساتذہ اور طلبہ کو آپس میں مربوط رہنے میں تعاون کے لئے فاصلاتی تعلیم، تربیت اور وسائل سے مزین مجموعات شامل ہے۔
گوگل نے ”بولو “ کے نام سے بول چال پر مبنی ایک ایپ بھی متعارف کرائی ہے جس سے بچوں کو ان کی اپنی آواز میں اعتماد کے ساتھ پڑھنے میں مدد ملتی ہے۔ اسکول بند ہونے کی وجہ سے یہ ایپ اردو زبان میں بھی دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ ایک مفت انگریزی ایپ بھی متعارف کی گئی ہے جو کاروبار، مارکیٹنگ، نظم و نسق اور دیگر موضوعات کے حوالے سے آسان اسباق پر مشتمل ہے ۔
گوگل نے مزید بتایا ہے کہ وہ گوگل کے پلیٹ فارمز سے کرونا وائرس سے متعلق غلط معلومات اور غلط استعمال ہٹا رہا ہے۔ جوکہ حکومتوں اور نیٹ ورک آپریٹروں کے ساتھ مل کر مواصلاتی نظا م پر دباؤ کم کرنے کے لئے مئوثر ثابت ہو رہی ہے ۔اس کے علاوہ گوگل نے حال ہی میں یوٹیوب پرموجود تمام ویڈیوز کو عارضی طور پر اسٹینڈرڈ ڈیفینیشن پر رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ 
اسی طرح نیٹ فلکس نے یہ بھی آگاہ کیا کہ کرونا وائرس کے دوران پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس پر سروس کے معیار کو برقرار رکھتے ہوئے نیٹ فلکس ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس پر اپنی ٹریفک میں 25فیصد کمی کرے گی ۔ اس کی مدت 30 دن پر مشتمل ہوگی اور مدت کے اختتام پر اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔
 
 
خرم مہران
ڈاےئریکٹر تعلقات عامہ