29 نومبر 2018ء

ڈی آئی آر بی ایس یکم دسمبر 2018 سے باقاعدہ طور پر نافذ العمل ہو جا ئے گا

اسلام آباد (پ ر28نومبر2018): ملک میں جعلی موبائل فونزکا استعمال روکنے، موبائل فون کی چوری کی روک تھام اور صارفین کے حقوق کے تحفظ کیلئے پی ٹی اے نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی جانب سے منظور شدہ ٹیلی کام پالیسی2015 کے سیکشن 9.6 کے پیش نظرپی ٹی اے نے موبائل فونز کی شناخت اور انہیں بلاک کرنے کے نظام ڈیوائس آئی ڈینٹیٹی فکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (DIRBS) کے حوالے سے اقدامات کر لیے کئے ہیں۔پی ٹی اے کی عمارت کے احاطے میں نصب کیے جانے والا یہ نظام یکم دسمبر 2018 سے باقاعدہ طور پر فعال ہو جائے گا۔
DIRBS ایک جدید ترین ٹیکنالوجی کا حامل نظام ہے اور اس سے پاکستان کے تمام موبائل فون صارفین کو بلا تعطل خدمات فراہم کی جاسکیں گی۔یکم دسمبر تک ملک میں تما م موبائل ڈیوائسز بشمول نان کمپلائنٹ ڈیوائسز تمام موبائل نیٹ ورکس پر فعال رہیں گی۔اس وقت تک انہیں بلاک کیا جائے گا نہ ان کی خدمات میں تعطل آئے گا۔ایسے تمام صارفین کی سہولت کیلئے جن کے 15 ہندسوں پر مشتمل آئی ایم ای آئی (IMEI )موبائل ڈیوائسز جو بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہیں ، پی ٹی اے کی جانب سے ان کے آئی ایم ای آئی کو ان کے موبائل فون نمبر کے ساتھ ہی منسلک(auto-pair)کردیا جائے گا اور وہ کسی تعطل کے بغیر فعال رہیں گے۔تاہم نئے نظام کے بعد تمام ایسی نئی موبائل ڈیوائسز جن کے آئی ایم ای آئی بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہوں گے انہیں نان کمپلائنٹ ڈیوائس سمجھا جائے گا اور قواعد کے مطابق انہیں پاکستان کی حدود میں کہیں بھی رابطے اور خدمات کی سہولت دستیاب نہیں ہوسکے گی۔اس نظام کو متعارف کرانے کیلئے پی ٹی اے پہلے ہی عوام کی آگاہی کی مہم چلارہی ہے اور اس سلسلے میں تمام موبائل صارفین کو ایس ایم ایس کے ذریعے معلومات فراہم کررہی ہے۔ایسے تمام پاکستانی صارفین جو اپنی ڈیوائس کی حیثیت کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں ایس ایم ایس کے ذریعے 8484 پر اپنے آئی ایم ای آئی نمبر بھیج سکتے ہیں یا پی ٹی اے کی سائٹwww.dirbs.pta.gov.pk ملاحظہ کرسکتے ہیں یا DIRBS اینڈرائیڈ موبائل ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔موبائل ڈیوائس آئی ایم ای آئی ان طریقوں سے حاصل کیا جاسکتا ہے: 1 ۔ اپنے موبائل سے*#06# ڈائل کریں اور 15 ہندسوں پر مشتمل آئی ایم ای آئی نوٹ کرلیں۔2 ۔ آئی ایم ای آئی موبائل ڈیوائس کے ڈبے پر ملاحظہ کریں۔3 ۔ آئی ایم ای آئی ڈیوائس کے اندر بھی پرنٹ ہوتی ہے اور اسے بیک کور یا بیٹری نکال کر دیکھا جاسکتا ہے۔
صارفین کی جانب سے آئی ایم ای آئی سے متعلق انکوائری کے جواب میں DIRBS سسٹم انہیں ان چارمیں سے کوئی ایک جواب ارسال کرسکتا ہے: 
1 ۔کمپلائنٹ/ پی ٹی اے کی منظور شدہ ڈیوائس: موبائل ڈیوائس پی ٹی اے کی منظور شدہ ہے اور قانونی طور پر پاکستان میں درآمد کی گئی ہے۔
2 ۔ ڈیوائس IMEI کارآمد ہے:اس موبائل ڈیوائس کی آئی ایم ای آئی کارآمد ہے کیونکہ یہ GSMA کی منظور شدہ ہے تاہم یہ پی ٹی اے کی منظور شدہ نہیں ہے۔ایسے صارفین کی سہولت کیلئے پی ٹی اے ایسی تمام IMEIs کا خود کار طور پر اندراج کرلے گاجو یکم دسمبر تک نیٹ ورک پر موجود ہوں گی۔ان کی حیثیت کمپلائنٹ میں تبدیل کردی جائے گی۔ایسی موبائل ڈیوائس کے استعمال کنندگان کو ہدایت کی جاتی ہے کہ کہ وہ اپنا لوکل سم کارڈ ڈیوائس میں ڈالیں اور وائس یا ڈیٹا کوئی بھی سرگرمی کریں تاکہ ان کے کارآمد آئی ایم ای آئی کو پاکستانی موبائل نیٹ ورک پر دیکھا جاسکے اور فوری طور پر DIRBS سسٹم پر ان کا اندراج کیا جاسکے۔
3 ۔ نان کمپلائنٹ ڈیوائسز:یہ پی ٹی اے کی منظور شدہ ڈیوائسز نہیں ہیں کیونکہ ان کے آئی ایم ای آئی یا تو بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہیں یا ہو بہو نقل ہیں۔اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کہ ایسی ڈیوائسز کے استعمال کنندگان رابطے یا خدمات کے مسائل کا شکار نہ ہوسکیں پی ٹی اے ان تمام آئی ایم ای آئی کو ان کے موبائل نمبروں کے ساتھ آٹو پیئر کردے گا جو یکم دسمبر2018 تک موبائل نیٹ ورکس پر ظاہر ہوں گی۔ایسی ڈیوائسز کے مالکان سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اپنی ڈیوائس میں لوکل موبائل سم ڈالیں اور اسے استعمال کریں تاکہ ان ڈیوائسز کو پاکستانی موبائل نیٹ ورکس پر دیکھا جاسکے اور DIRBS سسٹم پر اندراج کیا جاسکے۔
4 ۔ بلاک شدہ ڈیوائسز آئی ایم ای آئی کو چوری شدہ تصور کیا جائے گا او ر ان کیلئے رابطے اورخدمات کی فراہمی ممکن نہ ہوسکے گی۔ 
اس ضمن میں پی ٹی اے کی جانب سے تمام موبائل صارفین کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ یکم دسمبر2018 سے موبائل ڈیوائس خریدنے سے پہلے8484 پر 15 ہندسوں پر مشتمل آئی ایم ای آئی نمبر ایس ایم ایس کرکے اس کی آئی ایم ای آئی کی حیثیت کی تصدیق کرلیں ، پی ٹی اے کی ویب سائٹhttps://dirbs.pta.gov.pk یا DIRBS اینڈرائیڈ ایپ ملاحظہ فرمائیں اور پی ٹی اے کمپلائینٹ ڈیوائس خریدیں ۔ مزید تفصیلات کے لئے https://www.pta.gov.pkپہ رجوع کریں۔