28 جون 2019ء

وضاحت

اسلام آباد28 جون 2019 :مختلف ا خبارات میں شائع ہونے والی خبربعنوان"پی ٹی اے کو غیر رجسٹرڈ موبائلفونز کو بلاک کرنے سے روک دیا گیا ہے" کے متعلق پاکستا ن ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کی جانب سے وضاحت کی جاتی ہے کہ اس خبر میں پشاور ہائی کورٹ کے 20جون،2019 کو جاری کئے گئے فیصلے کو درست اندازمیں پیش نہیں کیا گیا۔
دراصل پشاور ہائی کورٹ نے مجوزہ معاملہ جا ئزہ لینے اورحتمی فیصلے کے لیے پی ٹی اے کو واپس بھیجوا دیاہے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ 3 ماہ کے دوران حتمی فیصلہ کرنے تک درخواست گزاروں کے غیر معیاری/ غیرمنظور شدہ فون بلاک نہ کئے جائیں۔ اس ضمن میں پی ٹی اے نے درخواست گزاروں سے کہا ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل کرنے کے لئے وہ اپنے غیر معیاری/ غیرمنظور شدہ فونز کی لسٹ فراہم کریں۔
یہ بھی یاد رہے کہ پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی مودبانہ اور بروقت تعمیل کے لئے درخواست گزاروں کو 21 جون 2019 کو خط لکھا گیا کہ وہ پی ٹی اے میں 24 جون 2019 کو سماعت کے لئے تشریف لائیں تاہم درخواست گزار مذکورہ تاریخ کو سماعت کے لئے حاضر نہیں ہوئے۔ اب پی ٹی اے نے تمام درخواست گزاروں کو 26 جون 2019 کو خط لکھا ہے کہ وہ یکم جولائی 2019 کو پی ٹی اے ہیڈکوارٹرز میں مذکورہ کیس کی سماعت کے لئے حاضر ہوں۔ ا گر درخواست گزار مقررہ تاریخ پر سماعت کے لیے نہیں آتے تو قوانین کے مط بق پی ٹی اے یک طرفہ فیصلہ کر نے کا مجا ز ہے۔


 خرم علی مہران
 ڈائریکٹر (تعلقات عامہ )