15 اپریل 2014ء

ریوٹرز کی نیوز سٹوری پر پی ٹی اے کی وضاحت:

ریوٹرز کی نیوز سٹوری بعنوان"پاکستان کے طویل عرصے سے منتظر3جی،4جی نیلامی میں مایوس کن بولیاں "کے حوالے سے پی ٹی اے کے ایک ترجمان نے سٹوری میں کیے جانے والے دعووں کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود4سیلولر موبائل آپریٹرز کی جانب سے ملنے والا ردعمل پی ٹی اے کے لیے انتہائی حوصلہ افزاء اور قابل اطمینان ہے۔

ترجمان نے کہا کہ یہ کہنا انتہائی غلط ہے کہ کسی بھی موبائل آپریٹر نے 4جی(1800 Mhz)میں دلچسپی ظاہر نہیں کی کیونکہ ہو سکتا ہے کہ لکھنے والی کی یہ اپنی خواہش تو ہو مگر حقیقت میں ایسا نہیں۔ اس بات کی بھی تردید کی گئی کہ وزارت خزانہ بھی بولی کے موقع پر موجود تھی۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ بولی کا عمل ہوا ہی نہیں اور دوسری بات یہ ہے کہ بولیاں صرف پی ٹی اے ہی کے ذریعے وصول اورپراسیس کی گئیں تھیں۔

اسی طرح، مذکورہ سٹوری میں صراحت کردہ آپریٹرز کی بولیوں کی تفصیلات بھی غلط پائی گئیں۔ پی ٹی اے کی جاری کردہ معلوماتی دستاویزکے مطابق کوئی بھی آپریٹر5میگاہرٹزکے لیے بولی نہیں دے سکتا۔بولی دہندہ کم از کم 10میگاہرٹز کے لیے بولی دے سکتے تھے۔

ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ پی ٹی اے پہلے ہی 24 اپریل 2014 کو یہ باقاعدہ بیان دے چکی ہے کہ رسد سے زائد طلب ہونے کی وجہ سے نیلامی کی جائے گی۔اس کے علاوہ یہ ایک عام فہم بات تھی کہ بولی دہندگان/آپریٹرز کی جانب سے کم یا یکساں طلب ہونے کی صورت میں ن23 اپریل 2014 کو نیلامی کرنے کی کوئی وجہ نہیں رہے گی اور بولی دہندگان کو آرام سے سپیکٹرم مل جائے گا۔

ترجمان نے گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریوٹرز جیسی دنیا کی مشہور نیوز ایجنسی نے نیلامی کی واحد ذمہ دار پی ٹی اے کا موقف حاصل کیے بغیر3جی/4جی نیلامی کے متعلق ایک خودساختہ کہانی شائع کی ۔پی ٹی اے ریوٹرز کے خلاف مناسب قانونی کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ درحقیقت نیلامی کا عمل قوانین کے مطابق موثر طور پر شفاف طریقے سے آگے بڑھ رہا ہے۔