25 جنوری 2016ء

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی وضاحت

وضاحت

اسلام آباد: (22 جنوری 2016) بعض اخبارات میں شائع شدہ افغان سموں سے متعلق خبروں کے حوالے سے وضاحت کی جاتی ہے کہ ان خبروں میں شامل بعض معلومات درست اور صحیح نہیں ہیں۔ پاک افغان بارڈر پر موبائل کے سگنلزکے سرحد پار آجانے کیلئے اور اس مسئلے کے حل کے لئے پی ٹی اے نے پاکستان کے دفتر خارجہ کے ذریعے پاکستان میں افغان سفارت خانے سے اگست2014میں رابطہ کیا تھا۔
پی ٹی اے نے موبائل فون ٹاورز اور اور ان کے سگنلز کے سرحد کے آر پار بہاؤ اور مستقبل کے مسائل سے متعلق دونوں حکومتوں کے درمیان ایک(MoU) سمجھوتے پر دستخط کی تجویز بھی دی تھی ۔ تاہم متعددیاددہانیوں کے باوجود اب تک اس حوالے سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
مزید یہ کہ باچہ خان یونیورسٹی کے حملے کی تحقیقات ابھی جاری ہیں۔ تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ افغان سمز کے ذریعے افغانستان کے کسی بھی علاقے سے پاکستان کے کسی بھی نمبر پر کال کی جاسکتی ہے۔
 

(خرم علی مہران)
ڈائریکٹر (تعلقات عامہ)