17 نومبر 2015ء

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی پریس ریلیز آئی نیٹ کا اسلام آبادمیں افتتاح

پ


اسلام آباد 17نومبر 2015:پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) کے زیر اہتمام انٹر نیٹ سوسائٹی (آئی ایس او سی۔اے پی اے سی) ایشیاء پیسفک بیوروکے تعاون سے تین روزہ آئی نیٹ اسلام آباد کا انعقاد کیا گیا ۔ ڈیجیٹل معیشت کے فروغ ومستقل اور پائیدار ترقی کیلئے انٹرنیٹ کے کردار پریہ پاکستان کی پہلی کانفرنس ہے جس کا افتتاح آج ایک مقامی ہوٹل میں کیا گیا ۔ 16سے 18نومبر تک جاری رہنے والی اس تین روزہ کانفرنس میں انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے قومی و بین الاقوامی معروف مقررین اپنے خیالات کا اظہار کررہے ہیں۔ کانفرنس کے دوران پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات بھی زیر بحث ہیں۔ پائیدار ترقی کے لئے ضروری آئی سی ٹی ایجنڈا اس کانفرنس کا ایک اہم حصہ ہے۔ 
آئی نیٹ کے مہمان خصوصی وزیرآعظم کے معاون خاص برائے سیاسی امور بیرسٹر ظفر اﷲخان نے انٹرنیٹ اور انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے کردار کو قومی سطح پر متعارف کرانے میں انٹرنیٹ سوسائٹی اور پی ٹی اے کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کس طرح انٹرنیٹ بنی نوع انسان کی سب سے بڑی ایجادات میں سے ایک رہا ہے ۔ انہوں نے پائیدار ترقی کے لئے تمام شعبوں خصوصا سائبر سکیورٹی کے لئے اس کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیا۔ 
اس سے قبل چےئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر سید اسماعیل شاہ نے کانفرنس سے فورم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آئی نیٹ ایسا فورم ہے جہاں ترقی پسند آئی سی ٹی صنعت کو درپیش چیلنجزاورمیسرمواقعوں پر کھلے دل سے بحث کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی براڈبینڈ تک رسائی کا تناسب گزشتہ ایک سال کے اندر 2 فیصد سے بڑھ کر 10 فیصداضافے کے ساتھ معیشت پربراہ راست اور بالواسطہ اثرات مرتب کرے گا۔ 
ڈیجیٹل معیشت کے لئے دو چیزیں بہت اہم ہیں ایک انٹر نیٹ میں محفوظ سائبر سپیس فراہم کرنے کے لئے سستی اور قابل بھروسہ انٹرنیٹ تک رسائی اور دوسرا انٹرنیٹ کا محفوظ استعمال ۔ یہ دونوں ایشوز ہر جانب سے بھرپور تعاون چاہتے ہیں کسی ایک اسٹیک ہولڈر گروپ کے لئے یہ سب اکیلے ممکن نہیں۔ان خیالات کا اظہار آئی ایس او سی کے ایشیاء پیسفک ریجن کے ہیڈ راجنیش سنگھ نے استقبالہ تقریر میں کیا۔ دیگر پینلسٹ کے ساتھ انہوں نے بھی اس بات پر زور دیا کہ انٹر نیٹ تک قابل اعتماد اور سستی رسائی کس طرح معیشت کے تمام شعبوں کے لئے بڑے پیمانے پر کامیابی کی کنجی ثابت ہو سکتی ہے۔ 
 

خرم مہران
(ڈاےئریکٹر( تعلقات عامہ)